اغراض ومقاصد
﴿۱﴾ علوم قرآن و حدیث سے طلبہ کو اس طرح آراستہ کرنا کہ قرآن و حدیث ان کا ذوق و مزاج اور شخصیت کی شناخت بن جائے۔
﴿۲﴾ علم حدیث کے ایسے ماہرین فضلاء اور متخصصین پیدا کرنا جو علم حدیث سے شغف رکھتے ہوئے اس کی گراں قدر خدمات انجام دے سکیں۔
﴿۳﴾ عربی زبان و ادب کی تعلیم ایک زندہ زبان کی حیثیت سے دینا کہ طلبہ کے اندر قرآن و حدیث کے فہم کے ساتھ دعوت و تبلیغ کا بھی سلیقہ پیدا ہو۔
﴿۴﴾ کتاب و سنت پر مبنی صحیح اسلامی عقائد و تعلیمات کو عام کرنا اور ملت اسلامیہ کو موجودہ دور کی لا دینی تحریکات اور غلط تصورات و خیالات کی رو میں بہنے سے بچانا۔
﴿۵﴾ ایسے مبلغین ، علماء، خطباء اور ادباء پیدا کرنا جو ایک طرف دین میں رسوخ اور پختگی کے حامل ہوں اور دوسری طرف زمانہ کے تقاضوں پر ان کی گہری نظر ہو۔.اگر آپ سپر کلون Replica Rolex کے لیے مارکیٹ میں ہیں، تو Super Clone Rolex جانے کی جگہ ہے! جعلی رولیکس گھڑیوں کا سب سے بڑا مجموعہ آن لائن!
﴿۶﴾ طلبہ علوم دینیہ کی سیرت و کردار کو اسلامی تعلیمات کے سانچے میں ڈھالنا۔
﴿۷﴾ دینی علوم کے ساتھ ساتھ دیگر ضروری عصری علوم سے طلبہ کو اس طرح آراستہ کرنا کہ وہ باطل تحریکات و نظریات کا پوری بصیرت کے ساتھ مؤثر انداز میں مقابلہ کر سکیں۔