جامعہ اسلامیہ کے بانی و ناظم اعلی محدث جلیل حضرت مولانا ڈاکٹر تقی الدین ندوی ایک نظر میں
عالم اسلام کے مشہور ومعروف عالم دین محدث جلیل حضرت مولانا ڈاکٹر تقی الدین ندوی اعظم گڑھ یوپی ﴿انڈیا﴾ کے گاؤں مظفرپور میں ۱۹۳۴ء میں پیدا ہوئے، مدرسۃ الاصلاح اعظم گڑھ، مظاہر علوم سہارنپور، دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ میں تعلیم حاصل کی اور جامعہ ازہر قاہرہ سے حدیث شریف کے موضوع پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے سرفراز ہوئے۔
محدث جلیل حضرت مولانا ڈاکٹر تقی الدین ندوی کا شمار ہندوستان کے ممتاز ترین علماء و محدثین میں ہوتا ہے، انہوں نے حدیث شریف کا علم شیخ الحدیث حضرت مولانا محمدزکریا کاندھلویؒ اور علامہ ہند حضرت مولانا شاہ حلیم عطاء سلونی جیسے ماہرین فن اور اساطین علم سے حاصل کیا، نوجوانی کے ایام میں ہی انہوں نے اپنے اساتذہ و مشائخ کا اعتبار و اعتماد حاصل کر لیا تھا اور ان کے منظور نظر ہوگئے تھے، اسی فیضان نظر کا نتیجہ تھا کہ وہ جلد ہی درس و تدریس اور تعلیم و تربیت کے میدان کے شہسوار بن کر ابھرے اور نہ صرف ہندوستان کے بڑے مدارس بلکہ جامعۃ الامارات العربیۃ المتحدۃ کے فائق ترین اساتذہ میں ان کا شمار ہونے لگا، اس وقت وہ جامعہ اسلامیہ مظفرپور اعظم گڑھ کے ناظم اعلی اور جامعہ محمد بن زاید للعلوم الانسانیہ ابوظبی میں علم حدیث کے پروفیسر ہیں۔
ان کے قلم سے علم حدیث کی نہایت اہم کتابوں کی تحقیق و تعلیق وجود میں آئی، یہ ساری کتابیں علم و تحقیق کی دنیا میں نہ صرف قدر و منزلت کی نگاہوں سے دیکھی جاتی ہیں بلکہ اہل علم و دانش کے درمیان ان سب کتابوں کو استناد و مرجعیت کا درجہ حاصل ہے۔.جیسا کہ اس مضمون میں بتایا گیا ہے، آپ اسمارٹ فونز اور سرفہرست برانڈز پر دستیاب سودوں کے اپنے انتخاب کو براؤز کر سکتے ہیں اور cell phone سروس کے منصوبوں کو دریافت کر سکتے ہیں۔ آپ کی ضروریات کے مطابق بہترین۔
تعارفی خاکہ
نام: ڈاکٹر تقی الدین ندوی بن بدرالدین بن محمد حسن
تاریخ ولادت: ۲۴/دسمبر ۱۹۳۴ء
جائے ولادت: مظفرپور، اعظم گڑھ ، یوپی
تعلیم: مظاہرعلوم سہارنپور، دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ،
پی ایچ ڈی ۱۳۔۷۔۱۹۷۶ء ، جامعہ ازہر
موضوع اختصاص: علم حدیث شریف
ڈاکٹریٹ کے مقالہ کا موضوع: تحقیق و تعلیق‘‘الزہد الکبیر للامام البیہقی ’’
تدریسی خدمات اور عہدے:
٭ شیخ الحدیث فلاح دارین گجرات ، مدت تدریس چار سال
٭ شیخ الحدیث دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ۔ مدت تدریس دس سال
٭ قاضی و مستشار علمی محکمۀ شرعیہ ابوظبی، از ۱۹۷۵ء تا ۱۹۸۲ء
٭ استاذ و پرفیسرحدیث (العین یونیورسٹی)، از ۱۹۸۳ء تا ۱۹۹۵ء
٭ مستشار ممثل صدر متحدہ عرب امارات تا حال۔
٭ بانی وناظم اعلی جامعہ اسلامیہ مظفرپوراعظم گڑھ یوپی (انڈیا)
٭ بانی و سرپرست مرکزالشیخ ابی الحسن الندوی ، مظفرپور،اعظم گڑھ یوپی
٭ پروفیسر جامعہ محمد بن زاید للعلوم الانسانیہ ابوظبی (متحدہ عرب امارات) ۔
علمی و تحقیقی خدمات:
۱۔ الامام البخاری امام الحفاظ والمحدثین۔ تیسرا ایڈیشن ، دارالقلم دمشق
مقدمہ از مفکر اسلام حضرت مولانا سیدابوالحسن علی ندویؒ
۲۔ الامام ابوداود الحافظ الفقیہ المحدث ۔ تیسرا ایڈیشن، دارالبشائر، بیروت
مقدمہ از شیخ محمد الغزالی
۳۔ الامام مالک ومکانۃ کتابہ الموطا۔ تیسرا ایڈیشن، ابوظبی
مقدمہ از شیخ احمد بن عبدالعزیز المبارک
۴۔ اعلام المحدثین بالہند ۔ مطبوعہ مدینہ منورہ ۱۹۸۱ء
۵۔ السنۃ مع المستشرقین والمستغربین ۔ مطبوعہ مدینہ منورہ ۱۹۸۵ء
۶۔ علم رجال الحدیث ۔ مطبوعہ مدینہ منورہ ۱۹۸۸ء
مقدمہ از مفکر اسلام حضرت مولانا سیدابوالحسن علی ندویؒ
۷۔ تحقیق و تعلیق‘‘الزہد الکبیر للامام البیہقی ’’۔ چوتھا ایڈیشن دارالفتح، اردن
مقدمہ از مفکر اسلام حضرت مولانا سیدابوالحسن علی ندویؒ
۸۔ قبسات من القرآن والسنۃ۔ مطبوعہ کویت ۱۹۸۹ء
۹۔ تحقیق و تعلیق ‘‘التعلیق الممجد’’۔
علامہ عبدالحئ لکھنوی کی کتاب پر شیخ عبدالفتاح ابو غدہ کا مقدمہ ہے جس میں انہوں نے اس کتاب کو درنایاب بتایا ہے ۔
دوسرا مقدمہ مفکراسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی کا ہے ، جس میں انہوں نے اس کتاب کی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے۔
۱۰۔ تحقیق و تعلیق ‘‘ظفرالامانی فی شرح مختصر الجرجانی ’’ علامہ عبدالحئ لکھنوی ۔
مقدمہ از شیخ عبدالفتاح ابوغدہ، دوسرا مقدمہ از مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی
۱۱۔ تحقیق و تعلیق ‘‘اوجز المسالک ’’ علامہ محمدزکریا کاندھلویؒ ۱۸ جلدیں
مطبوعہ دارالقلم، بیروت ۲۰۰۳ء
۱۲۔ تحقیق و تعلیق ‘‘بذل المجہود فی حل ابی داود’’ علامہ محدث شیخ خلیل احمد سہارنپوری ۱۴جلدیں۔
مطبوعہ دارالبشائر، بیروت ۲۰۰۶ء
۱۳۔ اعلام المحدثین ومآثرھم العلمیۃ۔ مطبوعہ بیروت ۲۰۰۷ء
۱۴۔ تحقیق و تعلیق ‘‘الجامع الصحیح للامام البخاری مع حاشیۃ السہارنفوری ’’، ۱۶ جلدیں
مطبوعہ دارالبشائر، بیروت ۲۰۱۱ء
۱۵۔ تحقیق و تعلیق ‘‘الجامع الصحیح للامام البخاری مع حاشیۃ السہارنفوری ’’، ۶ جلدیں
مطبوعہ دارالنوادر، بیروت ، ۲۰۱۵ء
۱۶۔ تحقیق و تعلیق ‘‘المواہب اللطیفہ شرح مسند ابی حنیفۃ’’ شیخ محدث محمدعابدسندی، ۷ جلدیں
مطبوعہ دارالنوادر، بیروت
۱۷۔ تحقیق و تعلیق ‘‘لمعات التنقیح شرح مشکوۃ المصابیح ’’، شیخ عبدالحق محدث دہلوی، ۱۰ جلدیں
مطبوعہ دارالنوادر، بیروت
۱۸۔ تحقیق و تعلیق ‘‘الجامع الکبیر(سنن الترمذی)مع الکوکب الدری ’’،۸ جلدیں
مطبوعہ دارالفتح، اردن ۲۰۱۷ء
۱۹۔ تحقیق و تعلیق ‘‘الشمائل النبویہ للترمذی ’’،۱ جلد
مطبوعہ دارالفتح، اردن ۲۰۱۷ء
۲۰۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رحمۃ للعالمین (عربی) ۳ جلدیں
۲۱۔ غایۃ التوضیح شرح الجامع الصحیح للامام البخاری (زیرطبع)
ان کے زیرنگرانی شائع ہونے والی کتابیں:
۱۔ ‘‘الابواب والتراجم ’’
تالیف: حضرت مولانا محمدزکریا کاندھلویؒ
تحقیق و تعلیق: مولانا ڈاکٹر ولی الدین ندوی
۵ جلدیں ، مطبوعہ دارالبشائر ، بیروت ۲۰۱۲ء
۲۔ ‘‘الشیخ محمدیوسف الکاندھلوی حیاتہ و منہجہ فی الدعوۃ’’
تصنیف: مولانا محمدثانی ندوی
عربی ترجمہ : مولانا محمدجعفرمسعود ندوی
مطبوعہ دارالبشائر ،بیروت ۲۰۰۴ء
۳۔ ‘‘الامام المحدث الشیخ محمدزکریا ومآثرہ العلمیۃ ’’
تالیف: مولانا سیدابوالحسن علی ندوی
عربی ترجمہ: مولانا سید محمدجعفرمسعود ندوی
مطبوعہ: دارالقلم ،بیروت ۱۴۳۳ھ
۴۔ ‘‘ازالۃ الخفاء عن خلافۃ الخلفاء’’
تالیف: حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی
عربی ترجمہ: مولانا سید جاویداحمدندوی و مولانا فیروزاختر ندوی
۵ جلدیں ، مطبوعہ دارالقلم ،بیروت ۲۰۱۳ء
۵۔ ‘‘الیانع الجنی باسانید الشیخ عبدالغنی’’
تالیف: شیخ محمد محسن بن یحیی ترہتی
تحقیق : مولانا ڈاکٹر ولی الدین ندوی
مطبوعہ دارالفتح ،اردن ۲۰۱۵ء
۶۔ ‘‘المحدث الاستاذ الدکتور تقی الدین الندوی وجھودہ فی خدمۃ الحدیث النبوی الشریف’’
تالیف: ڈاکٹرمولانا فریدالدین ندوی
۷۔ ‘‘رسائل الارکان فی الفقہ’’
تالیف: علامہ عبدالعلی فرنگی محلی
تحقیق : مولانا ظفراحمدقاسمی
۸۔ ‘‘الحل المفہم لمشکلات صحیح مسلم’’ ۲ جلدیں
۹۔ ‘‘اسماء رجال مشکاۃ المصابیح’’
تالیف شیخ عبدالحق محدث دہلوی
۱۰۔ ‘‘مکتوبات اکابر’’ از مولانا ڈاکٹر فرید الدین ندوی
اردو تصنیفات:
۱۔ ‘‘محدثین عظام اور ان کے علمی کارنامے’’
چارایڈیشن ہندوستان اور پاکستان سے شائع ہوئے اور فارسی میں بھی کتاب شائع ہو چکی ہے۔
۲۔ ‘‘فن اسماء الرجال ’’ چار ایڈیشن
۳۔ ‘‘صحبتے بااولیاء ’’
ملفوظات حضرت شیخ الحدیث مولانا محمدزکریا الکاندھلوی، تین ایڈیشن
۴۔ ‘‘چاند کی تسخیراور حدیث دجال کی شرح’’ اردو، انگریزی، گجراتی
۵۔ ‘‘داستاں میری ’’ سرگذشت حیات ۲جلدیں
۶۔ ‘‘خصائل نبوی شرح شمائل نبوی ’’ ۱جلد
۷۔ ‘‘تذکرہ رفتگاں’’ ۱جلد
۸۔ ‘‘محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رحمۃ للعالمین ’’ ۳جلدیں
آپ نے جن کانفرنسوں اور سمیناروں میں شرکت کی:
۱۔ ‘‘رسالۃ المسجد فی العالم’’ کانفرنس رابطہ عالم اسلامی، مکہ مکرمہ، ۱۹۷۵ء
۲۔ سیرت و سنت کانفرنس قطر، ۱۹۸۰ء
۳۔ امام مالک کانفرنس ابوظبی، ۱۹۸۴ء
۴۔ جشن تعلیمی دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ، انڈیا ، ۱۹۷۵ء
۵۔ صد سالہ اجلاس دارالعلوم دیوبند، انڈیا ، ۱۹۸۱ء
۶۔ بین الاقوامی کانفرنس دارالمصنفین، اعظم گڑھ، انڈیا، ۱۹۸۱ء
۷۔ ادب اسلامی سمینار دارالعلوم ندوۃ العلماء ، لکھنؤ انڈیا ، ۱۹۸۱ء
۸۔ دعوت اسلامی کانفرنس دارالعلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ، انڈیا ۱۹۹۶ء
۹۔ سیرت و سنت کانفرنس مدینہ منورہ ،۱۴۲۴ھ
۱۰۔ شیخ الحدیث مولانا محمدزکریا کاندھلوی سمینار جامعہ اسلامیہ مظفرپور،اعظم گڑھ، انڈیا، ۲۰۰۴ء
۱۱۔ ‘‘ہندوستان اور علم حدیث۔ تیرہویں اور چودھویں صدی ہجری میں’’ سمینار جامعہ اسلامیہ مظفرپور،اعظم گڑھ، انڈیا، ۲۰۰۷ء
۱۲۔ عالم اسلام مشکلات و حل کانفرنس رابطہ عالم اسلامی، ۱۴۳۲ھ
۱۳۔ تکفیرکارجحان ۔ اسباب و علاج کانفرنس مدینہ منورہ ، ۲۰۱۱ء
۱۴۔ اتحاد اسلامی کانفرنس رابطہ عالم اسلامی ، ۲۰۱۴ء
۱۵۔ دہشت گردی مخالف کانفرنس ،زیرسرپرستی خادم الحرمین الشریفین ، ۲۰۱۵ء
۱۶۔ اسلامی ملکوں میں دینی اقلیتوں کے حقوق کانفرنس ،مراکش ،مغرب، ۲۰۱۶ء
۱۷۔ اسلامی معاشرہ میں اتحاد کی ضرورت کانفرنس ابوظبی، ۲۰۱۶ء
۱۸۔ مسلم اقلیات پر عالمی کانفرنس
‘‘مشکلات اور اس کا حل ’’ ابوظبی ،۲۰۱۸
اہم عہدے اور مناصب:
۱۔ بانی وصدر: جامعہ اسلامیہ مظفرپور،اعظم گڑھ
۲۔ بانی وصدر: مرکزالشیخ ابی الحسن الندوی، مظفرپور، اعظم گڑھ
۳۔ صدر: مدرسہ قاسم العلوم وانٹرکالج منگراواں، اعظم گڑھ
۴۔ ممبرمجلس شوری: دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ
۵۔ ممبرمجلس شوری: مدرسہ مظاہرعلوم سہارن پور
۶۔ ممبرمجلس شوری: دارالمصنفین اعظم گڑھ
۷۔ ممبرمجلس شوری: دارالعلوم تاج المساجد ،بھوپال،انڈیا
۸۔ بعض عرب یونیورسٹیوں میں اساتذہ کی ترقی کے لئے قائم مجلس تحکیم کا ممبر
۹۔ پنجاب و کراچی وغیرہ یونیورسٹیوں میں ڈاکٹریٹ کے مقالات کی تحکیم کے لئے قائم مجلس کا ممبر
ایوارڈ:
۱۔ علوم اسلامیہ کی خدمات کے اعتراف میں صدرجمہوریہ ہند ایوارڈ ۲۰۰۸ء
۲۔ علوم حدیث کی عظیم خدمات کے اعتراف میں شاہ ولی اللہ دہلوی ایوارڈ ۲۰۱۰ء
۳۔ مولانا محمداحمدپرتاپ گڑھیؒ ایوارڈ ۲۰۱۱ء
۴۔ علامہ عبدالحئ لکھنوی ایوارڈ ۲۰۱۲ء
اپیل
جامعہ اسلامیہ مظفر پور اعظم گڑھ یوپی بفضلہ تعالی تعلیمی وتربیتی اور ثقافتی میدان میں ترقی کی طرف گامزن ہے جہاں طلبہ کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہے، طلبہ واساتذہ اور باحثین کی علمی سیرابی کے لیے ایک عظیم الشان کتب خانہ اور ریسرچ سینٹر مرکز الشیخ أبی الحسن الندوی قائم ہے،کتب خانہ میں ایک لاکھ (۱۰۰۰۰۰)سے زائد کتابیں موجود ہیں، غیر مستطیع طلبہ کی ایک بڑی تعداد جامعہ میں مقیم ہے جن کی کفالت جامعہ کے ذمہ ہے۔ جامعہ کے زیر نگرانی مختلف علاقوں میں درجنوں مکاتب بھی چل رہے ہیں، جامعہ کے ذرائع آمدنی صرف بہی خواہ مسلمانوں کے چندے و عطیات ہیں، گورنمنٹ سے اس کا کسی طرح کا الحاق نہیں ہے، لہذا تمام اہل خیر حضرات سے مخلصانہ و ہمدردانہ اپیل کی جاتی ہے کہ آپ اپنے اس ادارہ کا ہر طرح سے خیال رکھیں اور اس کا تعاون فرما کر مستحقِ اجروثواب ہوں۔
نوٹ: چک، ڈرافٹ، منی آڈر مندرجہ ذیل پتے پر ارسال فرمائیں، مرسلہ رقوم کے مدات کی وضاحت ضرور فرمائیں۔
KHALILIA MUSLIM EDUCATIONAL SOCIETY A/c 32943962061
SBI MUZAFFARPUR GAON (IFSC CODE: SBIN0014131)
ناظم جامعہ اسلامیہ مظفرپور، اعظم گڑھ